اگنیشاء کی کہانی – IGNATIA AMARA

(عمر ہارون)
*میں تب چھوٹا تھا، میرے والدین کی انا اور کام مجھ سے کہیں زیادہ بڑے تھے*

والدین چھوڑ گئے جب میں چھوٹا تھا۔

ماں یا باپ نے چھوڑا، جب میں بہت چھوٹا تھا۔
شاید ان کے لیے اُس وقت کچھ اور کام، میری موجودگی سے زیادہ اہم تھے۔

شاید ماں نے باپ کو جانے پر مجبور کیا،
یا پھر باپ نے ماں کو چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
شاید ماں اپنی اَنا میں تھی،
یا شاید باپ کی اپنی کوئی مجبوری تھی —
ایسی مجبوری جو میرے وجود سے زیادہ بڑی تھی۔
مجھے نہیں معلوم!۔ میں تب اپنے کھلونوں سے کھیل رہا تھا۔ اماں ابا بہت لڑ رہے تھے۔
تب میں سو گیا تو رو کر اٹھا لیکن وہ تب گھر پر نہیں تھے۔
ایک بار وہ ملے بھی، مجھے گلے لگایا لیکن ماں نے بہت برا بھلا کہا۔ بلکہ پولیس کو بلانے کا بھی کہا۔ پھر وہ شخص کہیں گم ہوگیا۔

مجھے زندگی کے پلیٹ فارم پر چھوڑ کر،
وہ اپنی اپنی ٹرینیں لے کر چلے گئے۔

کسی کو شادی کرنی تھی،
کسی کو بہت دُور جانا تھا۔

شاید ان کی منزلیں،
ان کے خواب —
میرے ننھے وجود سے کہیں زیادہ بڑے تھے۔
*میں تو لڑتا بھی نہیں تھا بلکہ ابا مجھ سے اتنا پیار کرتے تھے*
اسی لیے میں محروم رہ گیا…
کیوں کہ میں تو تب بہت چھوٹا تھا۔…………

*یہ ایک ایسے بچے کی کہانی ہے جو اگنیشاء کا مریض بن گیا ہے*

نوٹ: ہومیوپیتھی دواؤں کی پوٹینسی ہر کیس کے لحاظ سے مختلف ہوسکتی ہے۔ لیکن Bach flowers کی پوٹینسی ایک ہی ہوتی ہے اور یہ طریقہ علاج 1935ء سے زیراستعمال ہے تاہم بہت سے ہومیوپیتھ اس کی طرف توجہ نہیں کرتے۔ اس حوالے سے مزید معلومات کے لئے آپ اپنے علاقہ کے کسی ہومیوپیتھ سے رابطہ کریں یا ہمیں میسیج کرکے مضمون نگار کا فون نمبر بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں