جہاں بھی رہو، الفضل لگواؤ

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل …؍اکتوبر2025ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر 2013ء میں مکرمہ ریحانہ صدیقہ بھٹی صاحبہ رقمطراز ہیں کہ جب نئی نئی لاہور شفٹ ہوئی تو چونکہ ہماری والدہ کی بچوں کو ہمیشہ پہلی نصیحت یہی رہی تھی کہ جہاں بھی رہو، گھر میں الفضل لگواؤ۔ نئی جماعت میں مناسب شخص کی تلاش میں کئی دن لگ گئے۔ امی قریباً روزانہ ہی فون پر پوچھتیں کہ الفضل لگوالی؟ آخر خدا خدا کر کے ’ہاں‘ میں جواب دیا اور خدا کا شکر ادا کیا۔ حضرت مصلح موعودؓ کا یہ فقرہ جب بھی یاد آتا ہے تو دل پسیج جاتا ہے اور آنکھیں بھر آتی ہیں کہ ’’الفضل اپنے ساتھ میری بےبسی کی حالت اور میری بیوی کی قربانی کو تا زہ رکھے گا۔‘‘ (تاریخ لجنہ اما ءاللہ جلداول صفحہ18)
الفضل ہمارے وجود کا حصہ ہے۔ میں ماں ہوں تو یہ میرے لیے تربیت اولاد کا ذریعہ بن کر آیا ہے، بیٹی ہوں تو مجھے والدین کے حقوق یاد دلانے آیا ہے۔ میاں بیوی کو اُن کی ذمہ داریاں بتانے آیا ہے۔ ہمارے پیاروں کی خبریں پہنچاتا ہے، رابطے کا ذریعہ ہے۔ ہماری تاریخ کا ایک معتبراور مستند حوالہ ہے۔ ہماری تقریروں کے لیے مواد کا خزانہ ہے۔

 

اپنا تبصرہ بھیجیں