خطاب حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز برموقع معائنہ انتظامات جلسہ سالانہ یوکے 2016ء
(نوٹ: سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے پرمعارف خطبات و خطابات قرآن کریم، احادیث مبارکہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی لطیف تفسیر ہیں – چنانچہ دوستوں کی خواہش پر ویب سائٹ ’’خادم مسرور‘‘ میں حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد فرمودہ تمام خطبات جمعہ اور خطابات upload کئے جارہے ہیں تاکہ تقاریر اور مضامین کی تیاری کے سلسلہ میں زیادہ سے زیادہ مواد ایک ہی جگہ پر باآسانی دستیاب ہوسکے)
أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ
أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ- بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ۔
اِھْدِناَ الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ غَیْرِالْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَلَاالضَّآلِّیْنَ۔
گزشتہ جمعہ کو مَیں نے کارکنان کو اس طرف توجہ دلا دی تھی کہ ہمارے کام جو بھی ہم کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کی خاطر کرتے ہیں ، حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کے مہمانوں کے لئے کرتے ہیں اس لئے اس مقصد کے لئے، اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کرنے کے لئے کاموں کے ساتھ ساتھ ہمارے اخلاق بھی اچھے ہونے چاہئیں اور ہمیشہ ہمیں مسکراتے چہروں کے ساتھ خدمت کرنی چاہئے۔ انتظامات ابھی مَیں دیکھ کر آیا ہوں اللہ کے فضل سے گزشتہ سال کی نسبت بہتری ہے انتظامات میں بلکہ جو زیادہ گہرائی سے دیکھنے والا نہ ہو، نیا آنے والا ہو تو وہ تو یہی کہے گا کہ کوئی کمی انتظامات میں ہے ہی نہیں۔لیکن بہر حال انسانی کام ہیں اور انتظامی کاموں میں کمیاں رہ جاتی ہیں اور بہتری کی گنجائش ہمیشہ ہوتی ہے۔ لیکن بہر حال جس طرح ہم اپنے کاموں میں ، انتظامات میں سہولتیں اور بہتریاں پیدا کرتے چلے جا رہے ہیں اسی طرح ہمیں اپنے اخلاق کے معیاروں کو بھی بلند کرتے چلے جانے کی ضرورت ہے۔ عمومًا تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے سب کارکن بڑی خوشدلی سے کام کرتے ہیں۔ اورلوگ بڑے متأثر بھی ہوتے ہیں آپ کے کاموں سے۔لیکن بعض دفعہ ایک آدھ کی غلطی بعض دفعہ پوری ٹیم پہ داغ یا دھبہ لگا دینے والی ہوتی ہے اس لئے ہر معاون، ہر کارکن ، نائب بھی ، افسر بھی اس بات کا خیال رکھنے والے ہونے چاہئیں کہ کہیں بھی کوئی ایسی بات نہ ہو جو کسی مہمان کے لئے تکلیف کا باعث بنے۔یا کوئی ایسی بات ہو جس سے انتظامی خرابی چاہے چند منٹ کے لئے نظر آ ئے ۔ پس جہاں تک یہ بات کرنے کا سوال ہے کہ آپ کو بتایا جائے کہ کس طرح ڈیوٹیاں دینی ہیں، کس طرح کھانا کھلانا ہے ، کس طرح سیکیورٹی کرنی ہے،کس طرح صفائی کا انتظام کرنا ہے،کس طرح آپ نے اب تک جو کام کیا ہے اس میں مزید بہتری پیدا کرنی ہے،پھر وائنڈ اَپ میں کیا کرنا ہے،یہ چیزیں تو آپ کو اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے اچھی طرح علم میں آ چکی ہیں۔اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے 99فیصد میں سمجھتا ہوں لوگ ، کارکن اپنے کام کو احسن رنگ میں کرنے والے ہیں۔ اس لئے کام کی جہاں تک اس کے مہارت کا سوال ہے کام کرنے کی، وہ تو اکثر کارکنوں میں اب پیدا ہو چکی ہے۔ بعض دفعہ مزاج میں ایسی باتیں ہوتی ہیں بعضوں میں جس کی وجہ سے اس شعبہ میں کام پہ حرف آ جاتا ہے۔ پس ہر شخص کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ اس نے ہمیشہ مسکراتے چہرے کے ساتھ اور خوش اخلاقی کے ساتھ یہ خدمت کرنی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق بھی عطا فرمائے۔
سیکیورٹی کے لئے مَیں نے خطبہ میں بھی کہا تھا سیکیورٹی کی ٹیم اللہ تعالیٰ کے فضل سے بڑھے ماہرانہ طرز پر انہوں نے اس دفعہ بھی اپنے سارے انتظامات کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن ہر کارکن کا بھی فرض ہے کہ اپنے اپنے شعبہ میں ہر طرف نظر رکھے۔اور کسی بھی معمولی چیز سے سرف نظر نہ کریں۔ آجکل چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی بڑے نقصان کا باعث بن جاتی ہے اگر سرف نظر کی جائے۔اور دنیا میں جو بعض انسانیت کے نام پر بٹہ لگانے والے لوگ ، وہ لوگ جو اسلام کے نام پر ظلم کر رہے ہیں،وہ لوگ جو انسانی جانوں کو ضائع کر رہے ہیں،وہ چھوٹی چھوٹی کمیوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ جہاں کبھی نظر آئے ، وہاں سے نقصان پہنچایا جائے۔اس لئے ہمیشہ ہر ایک کو اس لحاظ سے بھی ہوشیار ہونا چاہئے۔ اللہ کرے کہ ہر لحاظ سے یہ جلسہ بھی بابرکت ہو اور آپ لوگ احسن رنگ میں اپنی اپنی خدمات سر انجام دینے والے ہوں۔ اور ہمیشہ اس یاددہانی کی بھی ضرورت پڑتی ہے کہ کارکن چاہے ، کیونکہ بہت سارے کارکن ایسے ہیںجو نمازوں کے اوقات میں با جماعت نماز ادا نہیں کر سکتے۔پھر اپنے اپنے شعبہ میں افسران کو اس بات پر عمل کروانا چاہئے کہ ان کے شعبہ میں جہاں جہاں ان کے دفاتر ہیں یا اس سے قریب جو بھی کارکن ہیں جب فارغ ہوں تو با جماعت نماز ادا کریں۔ کیونکہ ہمارے کام بغیر دعاؤں کے نہیں ہو سکتے اور اس بات کی طرف ہمیں توجہ دینی چاہئے ہر ایک کو ہر وقت۔ اور یہی ہماری کامیابی اور ترقی کا راز ہے کہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہمارے ساتھ ہوتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے فضل کو جذب کرنے کے لئے اس کے حضور جھکنا بھی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی بھی آپ سب کو توفیق عطا فرمائے۔اب دعا کر لیں۔
