وہ آنکھ کیا جو ذکرِ الٰہی میں تر نہیں — نظم
(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 24؍جولائی 2024ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر ۲۰۱۳ء میں مکرم محمد صدیق صاحب امرتسری کا منظوم کلام شامل ہے جس میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

وہ آنکھ کیا جو ذکرِ الٰہی میں تر نہیں
وہ دل ہی کیا جسے کوئی عقبیٰ کا ڈر نہیں
یہ اَور بات ہے تجھے ذوقِ نظر نہیں
نورِ خدا وگرنہ کہاں اور کدھر نہیں
یہ فصلِ گُل یہ حُسنِ گلستاں یہ چاندنی
جلوے تو بےنقاب ہیں اہلِ نظر نہیں
اس جانِ کائنات کو پانا ہے زندگی
وہ جس کو مل گیا اُسے کوئی خطر نہیں
سب مشکلوں کا ایک ہی مشکل کُشا ہے وہ
اس کے سوا ہمارا کوئی چارہ گر نہیں
مشکل کے وقت کام جو آئے وہی ہے دوست
ورنہ جہاں میں دوست کوئی معتبر نہیں