چمن کی آنکھوں میں تیرا رُخِ چنیدہ ہے — نظم
(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 3؍نومبر2025ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍جون2014ء میں اخبار ’’الفضل‘‘ کے حوالے سے مکرم ناصر احمد سیّد صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:
چمن کی آنکھوں میں تیرا رُخِ چنیدہ ہے
تمہارا قامتِ زیبا تو حشر دیدہ ہے
مرے خیال کو طاقت کہاں تکلّم کی
یہ تُو نے آپ ہی حرفوں کو آکشیدہ ہے
یہ کیسی ساعتِ نمرود رُک گئی ہے یہاں
کہ روز و شام کا نقشہ ہی سر بُریدہ ہے
اُدھر بہار ہے تیرے بہشت پہلو میں
اِدھر ہر ایک کا چہرہ خزاں رسیدہ ہے
جہاں پہ کفر کا فتویٰ ہو اِک مسیحا پر
وہاں پہ ظلم ہی لوگوں کا اب عقیدہ ہے
سلام بولتے ہیں لب جسے محمدؐ کے
اُسی کی شان میں میرا ہر اِک قصیدہ ہے
