یہ ہے سبھی کے لیے اِک حسین صبحِ جمال — نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 19؍اگسست 2024ء)

عبدالصمد قریشی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر ۲۰۱۳ء میں الفضل اخبار کے حوالے سے مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کا منظوم کلام شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

یہ ہے سبھی کے لیے اِک حسین صبحِ جمال
فروغِ حق و صداقت ہے اس کا حُسن و کمال
کہاں ہے دنیائے علم و ادب میں ایسا نگیں
کہاں ہے سارے زمانے میں اس کی کوئی مثال
جبینِ وقت پہ روشن ہیں اس کی تحریریں
نہیں ہے جن کے مقدّر میں کوئی خوفِ زوال
یہ وہ حسین دبستاں ہے عقل و دانش کا
کہ جس کی خوشبو سے مہکی ہے بزمِ فکر و خیال
یہ ترجماں ہے صداقت کا ہر زمانے میں
خدا کے فضلوں نے بخشا ہے اس کو استقلال
یہ اپنی ذات میں عزم و یقیں کا مظہر ہے
عظیم جہدِ مسلسل ہے اس کا ماضی و حال
بہارِ حُسنِ خلافت سے مالامال ہے یہ
وہیں سے اس کو ملا ہے یہ سارا حُسن و جمال

اپنا تبصرہ بھیجیں