پچھتاوے کی دیمک

(عمر ہارون)

جنہیں وقت نہ دے سکے… اب وقت صرف انہی کا ہے

پچھتاوے کی دیمک

•میری والدہ نے ان کو نیا موبائل لے کر دیا تھا۔ میں نے اپنے پیسوں سے لیپ ٹاپ بھی خرید کر دیا۔ ہمیشہ یہی چاہا کہ وہ مجھ سے بہتر کھائیں، اچھا پہنیں، اور ہر لحاظ سے مجھ سے آگے رہیں۔

•  پہلے تو میں ان سے بہت محبت سے روزانہ فون پر بات کرتا تھا۔ وہ بھی ہمیشہ پوچھتی تھیں:
•  “بتائیں نا، میں کیسی لگ رہی ہوں؟”
•  “آپ نے نوٹ نہیں کیا کہ گھر کتنا صاف ہے؟”
•  “آپ ایسے نہ کہیں، تھوڑا سا گھر کا کام کر لیا کریں نا۔”

•  اس وقت اگر میں ان کے نمبر پر فون نہ بھی کرتا، تب بھی ایک عجیب سی تسلی رہتی تھی۔
•  لیکن اب… وہی نمبر جو کئی دہائیوں سے میرے فون میں محفوظ ہے، وہی نمبر اب خاموش ہو گیا ہے۔
•  وہ اگر آئیں بھی، تو صرف یاد میں آتی ہیں۔
پتا نہیں کیوں… کئی سالوں پر مشتمل ایک زندگی، بس ایک لمحے میں ختم ہو گئی۔

•  اب صرف پچھتاوا ہے، اور کچھ نہیں۔
•  کاش میں ان کے ساتھ کچھ اور اچھے دن گزار لیتا۔
•  کاش میں انہیں زیادہ محبت بھرے الفاظ میں مخاطب کرتا۔
•  کاش میں ان کے ساتھ کچھ اور لمحے، کچھ اور باتیں، کچھ اور دعائیں بانٹ لیتا۔

•  اب تو کئی برس ہو گئے ہیں انہیں دیکھے۔
میں ایک شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہوں۔
لوگ کہتے ہیں: “تم وہ نہیں رہے جو چند سال پہلے تھے۔”

•  جب وہ مجھے چھوڑ کر اس گھر سے چلی گئیں، تو میں کچھ دن اس گھر میں رہا۔
لیکن جب کوئی اپنا ہی وہاں نہ ہو، تو گھر محض دیواریں بن جاتا ہے۔
*پھر میں نے بھی وہ گھر چھوڑ دیا۔*
•  میں اپنی بیوی اور بیٹی کو آوازیں دیتا رہا…
•  مگر وہاں کوئی نہیں تھا۔
•  شاید وہ سب تو پہلے ہی جا چکے تھے، اور مجھے خبر ہی نہ ہوئی۔

•  پچھتاوا بہت بری چیز ہے۔
•  یہ انسان کو اندر سے ختم کر دیتا ہے۔
•  انسان پھر نہ اپنے لیے جیتا ہے، نہ دوسروں کے لیے۔
•  بس پچھتاوے کی دیمک اسے چپ چاپ کھاتی جاتی ہے…

ان جیسے بہت سے نفسیاتی مسائل کے حل کے لیے چند دوائیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

Sweet Chestnut: شدید ذہنی کرب، بے بسی اور دکھ کی حالت میں سکون دلانے والی ریمیڈی ہے۔

Honeysuckle: ماضی کی تلخ یادوں میں الجھے رہنے سے نجات دلانے کے لیے، تاکہ انسان حال میں واپس آ سکے۔

Walnut: پرانے رشتوں اور جذباتی بندھنوں سے آگے بڑھنے میں مدد دیتی ہے، جب آپ نئی زندگی کا آغاز کرنا چاہتے ہوں۔

Pine: جب آپ کو ہمیشہ پچھتاوا ستائے اور آپ کو پچھتاوا محسوس ہو یعنی آپ اس پچھتاوے سے نہ نکل سکیں۔

نوٹ: ہومیوپیتھی دواؤں کی پوٹینسی ہر کیس کے لحاظ سے مختلف ہوسکتی ہے۔ اس حوالے سے مزید معلومات کے لئے آپ اپنے علاقہ کے کسی ہومیوپیتھ سے رابطہ کریں یا ہمیں میسیج کرکے مضمون نگار کا فون نمبر بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

پچھتاوے کی دیمک” ایک تبصرہ

  1. انسان کو اپنی زندگی ایسی گزارنی چاہیے کہ پچھتاوے ذرا کم ہوں لیکن کیا کریں زندگی کچھ ایسے کام کرجاتی ہے کہ بعد میں پچھتانا پڑتا ہی ہے۔ پتہ نہیں یہ دوائیاں کام کرتی ہیں کہ نہیں کرتیں۔ دعائیں بھی کام کرتی ہوں گی۔ لیکن انسانوں کا نعم البدل کوئی دوائی نہیں ہوسکتی۔ ہاں لیکن ڈاکومنٹ کی جاسکتی ہے اُن لوگوں کے لیے جن کی خوداعتمادی کم ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں