کاش وہ وقت واپس لوٹ آئے

(عمر ہارون)

کاش وہ وقت واپس لوٹ آئے… ماں کی ممتا، ٹھنڈی چھاؤں جیسی

•    یاد آتا ہے وہ پرانا وقت…
کتنا اچھا زمانہ تھا، جب ماں کے ہاتھ کی روٹی ملتی تھی۔ وہ میری پسند کا کھانا بناتی تھی۔ ہر نوالے میں اُس کی محبت اور دعا شامل ہوتی تھی۔ کاش وہ وقت واپس لوٹ آئے…

•   گرمیوں کی دوپہریں، پنکھے کے نیچے چارپائی پر لیٹے ہوئے، ماں میرے لیے کہانیاں سناتی تھی۔ وہ کہانیاں جو صرف سنانے کے لیے نہیں، میرے دل کو سکون دینے کے لیے ہوتی تھیں۔ جب بازار جاتی تو میرے لیے طرح طرح کے سوٹ لے کر آتی۔ میری خوشی اُس کی سب سے بڑی عید ہوتی تھی۔

•   جیسے ہی ہوا لگتی، میری ماں پہلے ہی مجھے الٹا کروا دیتی تھی کہ بخار نہ ہو جائے۔ خود نہ سوتی، لیکن مجھے پوری نیند دلانے کی فکر رہتی تھی۔ پیسے زیادہ نہیں تھے، لیکن ماں نے کبھی مجھے کسی کمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔ کمیٹیاں ڈال کر، مانگ تان کے، میری تعلیم مکمل کروائی۔

•   سائیکل کا شوق ہوا، تو چھوٹی 26 انچ کی 26000 روپے کی سائیکل لا کر دے دی… حالانکہ گھر میں گزربسر بھی مشکل سے ہوتی تھی۔
•   چھت پر بیٹھ کر ہمسایوں کے ٹی وی پر کارٹون دیکھتے، وہ بھی ہنستے تھے، خوش ہوتے تھے۔ ماں سے جب یہ دیکھا نہ گیا تو کہیں سے پیسے جوڑ کر نیا ٹی وی لے آئی۔

•   چھوٹا سا گھر تھا، صبح اٹھتا تو آنکھیں بند ہونے کے باوجود ماں دہی میں مشی ڈال کر کھلا دیتی تھی۔ کہتی: ’’میرا بچہ سو جائے، نیند پوری کرے۔‘‘
•   جب میں کہیں سے آتا، تو گھر میں خوشبو ہوتی… ماں نے میرے لیے سارا سامان تیار رکھا ہوتا۔ کتنا پیارا وقت تھا، وہ ایک ماں کا بےلوث پیار تھا۔

•   سردیوں کی صبح، نہانے کے لیے گرم پانی تیار ہوتا۔ نہا کر آتا تو تازہ استری شدہ کپڑے گرم گرم ملتے۔ وہ پہن کر جو سکون آتا تھا،

وہ نیند آج تک کبھی نہیں آئی۔

•   کاش… کاش وہ وقت واپس لوٹ آئے…
وہ ماں کی گود، وہ دعائیں، وہ بےغرض محبت، وہ ٹھنڈی چھاؤں جیسا سایہ۔

•   اگر آپ بھی ان یادوں میں کھو جاتے ہیں، اگر آپ کو اب بھی ماں کی آغوش کی کمی محسوس ہوتی ہے، اگر دل ماضی میں جا بسنے کو چاہتا ہے تو ہنی سکل (Honeysuckle) ایک بہترین بچ فلاؤر ریمیڈی ہے۔

*یہ ریمیڈی آپ کو اُس وقت کے دکھ اور جدائی کے احساس سے نکالنے، حال میں جینے اور دل کو سنبھالنے میں مدد دے سکتی ہے۔*

نوٹ: ہومیوپیتھی دواؤں کی پوٹینسی ہر کیس کے لحاظ سے مختلف ہوسکتی ہے۔ لیکن Bach flowers کی پوٹینسی ایک ہی ہوتی ہے اور یہ طریقہ علاج 1935ء سے زیراستعمال ہے تاہم بہت سے ہومیوپیتھ اس کی طرف توجہ نہیں کرتے۔ اس حوالے سے مزید معلومات کے لئے آپ اپنے علاقہ کے کسی ہومیوپیتھ سے رابطہ کریں یا ہمیں میسیج کرکے مضمون نگار کا فون نمبر بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

 

 

کاش وہ وقت واپس لوٹ آئے” ایک تبصرہ

  1. مضمون اچھا تھا۔ لیکن تھوڑی سی شاید غلطی ہوگئی ہے۔ اس زمانے میں موٹرسائیکل 26 ہزار کی ملتی تھی سائیکل 2600 کی ملتی تھی۔۔بچپن کے زمانے کے بارے میں ایک بات کہنی ہے کہ
    تھا گھر کا کوئی کونا جہاں انکھ لگ گئی تھی
    صبح جب بھی اٹھنا بستر پہ خود کو پانا
    اور گھر میں بنی سبزی ہم کو نہیں دکھانی
    وہ ساتھ والی خالہ سے سالن وہ مانگ لانا
    پوری غزل لکھی تھی بچپن کے زمانے میں

اپنا تبصرہ بھیجیں