الفضل اور میرا خاندان

آصف احمد ظفر بلوچ صاحب

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 20؍اکتوبر2025ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر 2013ء میں مکرم آصف احمد ظفر بلوچ صاحب بیان کرتے ہیں کہ اپنے خاندان میں احمدیت کے سفر کی تلاش میں مَیں نے 1921ء سے الفضل کا جائزہ لینا شروع کیا جب میرے پڑدادا حضرت حافظ فتح محمد خان صاحب مندرانیؓ اپنے بیٹے یعنی میرے دادا جان حضرت مولانا ظفر محمد صاحب ظفر (سابق پروفیسر جامعہ احمدیہ) کو دینی تعلیم کے حصول کے لیے بعمر 13؍سال 23؍مارچ 1921ء کو قادیان چھوڑ کر آئے تھے۔ الفضل سے اپنے خاندان کی بہت سی ایسی باتیں علم میں آئیں جو پہلے معلوم نہ تھیں۔ مثلاً 1921ء میں حضرت حافظ صاحبؓ کے بڑے بیٹے حکیم غلام محمد خان صاحب مندرانی کی بیعت کا اعلان اور 1922ء میں حضرت حافظ صاحب کے بڑے بھائی حضرت نور محمد خان صاحب مندرانیؓ کی وفات کا اعلان نظروں سے گزرا۔

محترم مولانا ظفر محمد ظفر صاحب
مکرم ناصر احمد ظفر صاحب

9؍جولائی 1929ء کے الفضل میں مولوی فاضل کے امتحان کا نتیجہ شائع ہوا جس میں حضرت مرزا ناصر احمد صاحبؒ اوّل اور مولوی ظفرمحمد ظفر صاحب دوم قرار پائے تھے۔ الفضل 2؍ستمبر1934ء میں مولوی صاحب کے قائم مقام اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری بننے کا اعلان شائع ہوا۔ کئی ایسی رپورٹس شائع ہوتی رہیں جن میں دیگر علماء کے ہمراہ آپ کی کارگزاری کا تذکرہ بھی شامل تھا۔
بعض ایسے اعلانات یا مضامین بھی نظروں سے گزرے جو قریبی رشتہ داروں کے بزرگوں کے تھے۔ جب اُن کی فوٹوکاپی اُن کی نسلوں تک پہنچاتا تو وہ حیران اور خوش ہوتے۔ الغرض دادا جان کی وفات اپریل 1982ء تک سارے شمارے دیکھے جس سے نہ صرف معلومات میں بہت اضافہ ہوا بلکہ ایسے لگتا تھا کہ میں جیسے اُسی دَور میں پہنچ گیا ہوں۔ چنانچہ شوق ایسا بڑھا کہ مَیں نے آغاز سے اب تک کی ساری جلدیں دیکھ لیں اور خاندانی معلومات، دادا جان کا کلام اور مضامین اور اپنے والد محترم ناصر احمد ظفر صاحب کے کئی مضامین اکٹھے کیے۔ اس جمع شدہ مواد کو اب شائع کروانے کا ارادہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں