سپین میں الفضل کی آمد
(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 22؍نومبر2025ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر 2013ء میں مکرم عبدالصبور نعمان صاحب (مبلغ انچارج سپین) رقمطراز ہیں کہ سپین کا ذکر الفضل میں فروری 1936ء سے آنا شروع ہوا جب قادیان سے سپین کے لیے پہلے مبلغ مکرم چودھری شریف احمد صاحب گجراتی کو بھجوا یا گیا تھا۔ وہ مارچ 1936ء سے نومبر1936ء تک یہاں خدمات بجالاتے رہے۔ پھر سپین میں خانہ جنگی شروع ہونے کی وجہ سے اورانگلش گورنمنٹ کے حکم سے مجبوراً سپین سے جانا پڑا۔ سپین چھوڑنے سے قبل ایک دفعہ انگلش گورنمنٹ کے سفیر نے اُن کو میڈرڈ میں سفارت خانہ میں بلا کر جان کی حفاظت کی خاطر سپین چھوڑنے کا کہا مگر مولانا صاحب نے انکار کردیا اور کہا کہ جب آپ چند پاؤنڈز کی خاطر سے اپنی جان کو مصیبت میں ڈالنے کے لیے تیار ہیں تو مجھے اتنا ہی ذلیل سمجھتے ہیں کہ میں موت کے ڈر سے اس ملک سے چلا جاؤں جبکہ یہاں آیا ہی مرنے کے لیے ہوں۔

الفضل کی سپین میں باقاعدہ آمد مکرم مولانا کرم الٰہی ظفر صاحب اور مکرم محمد اسحاق ساقی صاحب کی 1946ء میں یہاں آمد سے شروع ہوئی اور پھر یہ سلسلہ مستقل جاری رہا۔
