اس شہر میں چلی ہے یہ رسمِ وفا جُدا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22 مارچ 2010ء میں شامل اشاعت مکرم مبشر احمد محمودؔ صاحب کی ایک غزل سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

اس شہر میں چلی ہے یہ رسمِ وفا جُدا
خوشبو کو لوگ دیتے ہیں معنی جدا جدا
کاسہ ہو دست دل میں نہ لب پر سوال ہو
حسنِ طلب کو چاہئے طرز ادا جدا
مسموم کر دیا اسے گل چیں نے اس قدر
اب اس چمن کو چاہئے بادِ صبا جُدا
رہتا ہے نغمہ ریز ہی طائر قفس میں بھی
یہ اور بات ہوتی ہے طرزِ نوا جدا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں