اعزازی ڈگری کا نشان
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍اپریل 2012ء میں مکرم ڈاکٹر مطیع اللہ درد صاحب کا یہ مختصر نوٹ شامل اشاعت ہے کہ حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ فرمایا کرتے تھے کہ ایک مرتبہ مَیں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے B.A. کا امتحان پاس کرنے کی اجازت چاہی تاکہ ڈگری ہاتھ آجائے۔ حضورؑ نے فرمایا: مفتی صاحب! آپ کو ڈگریاں حاصل کرنے کی ضرورت نہیں خدا آپ کو بہت ڈگریاں دے گا۔
حضرت اقدس علیہ السلام کی یہ پیشگوئی اس طرح پوری ہوئی کہ حضرت مفتی صاحبؓ کو امریکہ میں مختلف یونیورسٹیوں میں اسلام کے حق میں لیکچرز دینے کے نتیجے میں اس قدر ڈگریاں ملیں کہ جن سے کئی لائنیں بھر جاتی تھیں۔ ان میں Doctor of Divinityکی ڈگری خاص طور پر قابل ذکر ہے جو آپؓ سے پہلے کسی غیر عیسائی کو نہیں دی گئی۔ (تاریخ احمدیت لاہور از شیخ عبدالقادر)۔ یہ ڈگری آپ کو The College of Divine Metaphysicsکی طرف سے دی گئی ۔
بعدازاں جیفر سن یونیورسٹی شکاگو نے آپ کی علمی لیاقت اور خدمات برائے بہبودیٔ خلق کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر آف لٹریچر (Ph.D.) کی ڈگری دی۔
1949ء سے 1951ء تک قریباً تین سال ربوہ میں حضرت ڈاکٹر مفتی محمد صادق صاحبؓ گاہے بگاہے مجھے اپنا پرائیویٹ سیکرٹری بنا کر تمام دنیا سے آئے ہوئے خطوط پڑھوا کر اُن کا جواب لکھواتے اور مجھے اپنی دعائوں سے نوازتے۔ پس یہ حسین اتفاق ہے کہ آپؓ حضرت مسیح موعودؑ کے پرائیویٹ سیکرٹری تھے اور خاکسار آپؓ کا پرائیویٹ سیکرٹری ہونے کا فرض سرانجام دیتا رہا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بھی میری خودنوشت سوانح عمری کے پیش نظر امریکہ سے ڈاکٹریٹ کی ایک ڈگری Divinity میں عطا فرمائی۔