اوساکا (Osaka) جاپان
(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، روزنامہ الفضل انٹرنیشنل 30؍جون 2025ء)

جاپان کے اہم صنعتی، تجارتی اور ثقافتی مرکز اور مشہور بندرگاہ اوساکا کے بارے میں ایک مختصر معلوماتی مضمون (مرسلہ مکرم امان اللہ امجد صاحب) روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍جولائی 2014ء میں شامل اشاعت ہے۔
دارالحکومت ٹوکیو کو جاپان کا سیاسی مرکز جبکہ اوساکا کو تجارتی مرکز کہا جاتا ہے کیونکہ ملک کا چالیس فیصد کاروبار اسی شہر میں ہوتا ہے۔ یہاں کپڑا، چینی، دھات کی مصنوعات اور جہازسازی کے کارخانے ہیں۔ یہ جاپان کا تیسرا بڑا شہر ہے۔ اس کا ایک حصہ ایک جزیرے پر واقع ہے۔ شہر میں ستّر نہریں اور ایک ہزار سے زیادہ پُل ہیں۔
قریباً دو ہزار سال قبل اوساکا جاپان کا صدرمقام تھا۔ 1995ء میں کوبے شہر میں آنے والے زلزلے سے اوساکا بھی متأثر ہوا۔ تاہم اب دونوں شہر باہم ایک ہی ہوچکے ہیں۔
تعلیمی اعتبار سے اوساکا بہت ترقی یافتہ ہے یہاں ایک سو سے زائد کالج اور یونیورسٹیاں ہیں۔ یہاں کی قدیم ترین اوساکا یونیورسٹی کا قیام 1584ء میں عمل میں آیا تھا۔
ایک بار یہ شہر آتشزدگی سے تباہ بھی ہوچکا ہے جس کے بعد 1871ء میں اسے ازسرِنَو تعمیر کیا گیا تھا اور یہاں زیرزمین ریلوے کا نظام بھی قائم کیا گیا تھا۔