آئی جو سر پہ شام تو مَیں نے کہی غزل – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍مئی 2006ء میں شامل اشاعت مکرمہ امۃالقدوس صاحبہ کی ایک طویل غزل سے انتخاب ذیل میں پیش ہے:
آئی جو سر پہ شام تو مَیں نے کہی غزل
صورت میں شعر کی مرے جذبے گئے ہیں ڈھل
دیکھا تجھے تو لوگ تماشا بنائیں گے
اے اشکِ بے قرار کبھی آنکھ سے نہ ڈھل
گردن تنی جو دیکھی تو کہنے لگی زمیں
نیچے بھی دیکھ لے ارے ناداں سنبھل سنبھل
ناکردنی کی حسرتیں اور کردنی کے جرم
اس زندگی کا دوستوں یہ بھی ہے ماحصل
اب جلد آ کہ سنگِ ملامت کی زد میں ہے
میرا خلوص ، میری صداقت ، مرا عمل