آپؑ ان گلیوں میں گھومے ، ان مکانوں میں رہے – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍جنوری 2006ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کا منظوم کلام شامل اشاعت ہے جو دراصل MTA پر جلسہ قادیان کے مناظر دیکھ کر ایک حسرت زدہ دل کا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے سامنے اظہار حسرت ہے۔
اس طویل نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
آپؑ ان گلیوں میں گھومے ، ان مکانوں میں رہے
جسم دنیا میں رہا خود آسمانوں میں رہے
ہم شکستہ نیم جانوں کا بھی لے لیجئے سلام
مرغِ بسمل کی طرح جو آشیانوں میں رہے
ہم ہیں وہ الفاظ جو لب سے ادا نہ ہوسکے
ہم ہیں وہ مفہوم ، جو گم داستانوں میں رہے
ہم مگر ڈش کے سہارے شامل جلسہ ہوئے
آپ کے دست دعا کے سائبانوں میں رہے
ہم ہوا کے دوش پر ہر رُت میں شامل ہو گئے
ہم تخیّل کی بہت اونچی اڑانوں میں رہے