آپ جب ہم سفر نہیں ہوتے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍جولائی 2007ء میں شامل اشاعت مکرم طارق محمود سدھو صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

آپ جب ہم سفر نہیں ہوتے
راستے مختصر نہیں ہوتے
عشق میں ہوش گو نہیں رہتا
یوں مگر در بدر نہیں ہوتے
پیار میں جب کسی کے ہو جائیں
اس سے پھر بے خبر نہیں ہوتے
جس کو چاہت کے خون سے سینچیں
وہ شجر بے ثمر نہیں ہوتے
جانے کس موڑ پہ یہ بہہ نکلیں
اشک تو معتبر نہیں ہوتے
ہجر کی رات کٹ چکی طارق
درد کیوں کم مگر نہیں ہوتے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں