ایبٹ آباد
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے 75 میل دُور پاکستان کی سب سے بڑی فوجی تربیت گاہ ’’کاکول اکیڈمی‘‘ کے قریب ہی خوبصورت وادی ایبٹ آباد ہے جسے 1847ء میں سکھوں کے ہزارہ پر اقتدار کے خاتمہ کے بعد اس علاقہ کے ڈپٹی کمشنر میجر جیمز ایبٹ نے منظم اور پرشکوہ طور پر آباد کیا تھا۔ یہاں میڈیکل کالج اور نہایت معیاری پبلک سکول بھی موجود ہے۔ یہاں کی تفریح گاہیں قابل دید اور مشہور ہیں جن کا ذکر روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍ مارچ 1996ء میں مکرم محمد مقصود منیب صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
ایبٹ آباد میں احمدیت کی بنیاد 1901ء میں حضرت شیخ نور احمد صاحبؓ وکیل نے رکھی جو دھرمکوٹ (گورداسپور) سے نقل مکانی کر کے یہاں آباد ہوئے تھے۔ پھر ٹیلرماسٹر محترم رحمت اللہ صاحب احمدی بھی ہوگئے۔ حضرت مولوی سید سرور شاہ صاحبؓ احمدی ہونے سے قبل ایبٹ آباد کی جامع مسجد کے امام بھی رہے۔ احمدیہ مسجد ایبٹ آباد کو پہلی بار 1974ء میں سیل کیا گیا۔