ایس اوایس (SOS) سگنل
روزنامہ الفضل ربوہ کے سالانہ نمبر 2011ء میں خدمت خلق کے عالمی اداروں اور شخصیات کے حوالہ سے بھی متفرق معلومات شامل ہیں-
جب کوئی بحری جہاز خطرے میں ہوتا ہے یا ڈوبنے لگتا ہے تو وہ SOS کا سگنل دیتاہے۔ جس کا مطلب ہوتا ہے کہ ہماری جان بچاؤ۔ خطرے کا یہ مشہور عالم سگنل 3؍اکتوبر 1906ء کو برلن ریڈیو کانفرنس میں برٹش مارکونی سوسائٹی اور جرمن ٹیلی فنکن آرگنائزیشن نے منظور کیا تھا اور یکم جولائی 1908ء کو یہ حروف نافذ العمل ہوئے تھے۔ یہ سگنل پہلی مرتبہ 10 جون 1909ء کو ایک ڈوبتے ہوئے جہاز S.S.Slavonia نے استعمال کیا۔ جس کی مدد کے لئے دو سٹیمرز پہنچ گئے اور اسے ڈوبنے سے بچالیا۔
SOS سے پہلے خطرے کے سگنل کے طور پر C.Q.D. کے حروف مستعمل تھے۔ یہ سگنل بھی مارکونی کمپنی نے ہی منظور کیا تھا اور یہ یکم فروری 1904ء سے نافذ العمل تھا۔ ان حروف کا مطلب تھا All Stations Urgent لیکن عام طور پر ان کا مطلب غلط طور پر Come Quick Danger مشہور ہوگیا تھا۔
یہی کچھ SOS کے سگنل کے ساتھ ہوا۔ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حروف Save our Souls, Save our Ship یا Send our Soccer کا مخفّف ہیں۔ لیکن یہ بات درست نہیں۔ SOS کے حروف کسی کا بھی مخفّف نہیں ہیں۔ بلکہ یہ محض ایک کوڈ سگنل ہے اور اسے صرف اس لئے منظور کیا گیا ہے کہ اس سگنل کی ترسیل اور وصولیابی بہت آسان ہے (مورس کوڈ میں ’S‘ کے لئے تین نقطے یا ڈاٹ اور ’O‘ کے لئے تین ڈیش استعمال ہوتے ہیں۔ SOS کا سگنل بھیجنا ہو تو تھری ڈاٹ، تھری ڈیش اور تھری ڈاٹ دبا کر یہ سگنل بہت آسانی سے اور بہت جلد بھیجا جاسکتا ہے۔
SOS محض ایک کوڈ سگنل ہے۔ اسی لئے ان حروف کو لکھتے ہوئے فُل سٹاپ کا استعمال نہیں کیاجاتا۔ اگر خطرے کا سگنل زبان سے بھیجنا ہو تو اس صورت میں May Day کا سگنل دیا جاتا ہے۔ چنانچہ ہوائی جہاز خطرے کے وقت May Day کا سگنل دیتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان الفاظ کی آواز فرانسیسی لفظ M.Aider سے مشابہ ہے جس کا مطلب ہوتا ہے”Help Me”۔