بھریں گے درد وہ آہ و فغاں میں – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍نومبر 2011ء میں مکرم مبارک احمد ظفر صاحب کا کلام شائع ہوا ہے۔ احمدیوں پر پاکستان میں ہونے والے مظالم کے حوالہ سے کہی گئی اس طویل نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
بھریں گے درد وہ آہ و فغاں میں
جو لرزہ طاری کر دے آسماں میں
نہیں اپنا سِوا اُس کے جہاں میں
وہی لے گا ہمیں اپنی اَماں میں
’’نہاں ہم ہو گئے یارِ نہاں میں ‘‘
ہمارا تو فقط تُو ہی خدا ہے
بِنا تیرے نہ کوئی دُوسرا ہے
فقط تُو ہی ہمارا آسرا ہے
’’ہر اک جا میں ہماری تُو پناہ ہے‘‘
ترا دروازہ ہم نے کھٹکھٹایا
تری چوکھٹ پہ آ کر سر جھکایا
ہماری زاریاں سن لے خدایا
’’تجھے سب زور و قدرت ہے خدایا‘‘
ستم سہتے صدی ہم نے گزاری
لہو دے کر دئیے کی لَو ابھاری
سفر کی گرد اشکوں سے اتاری
ہے کاٹا صبر سے ہر وقت بھاری
تُو ہم پہ فضل لامحدود کر دے
عدُو کو نیست و نابود کر دے
کہ ٹھنڈی آتشِ نمرود کر دے
تباہ ہر ایک اب مردود کر دے