کتاب “بہار جاوداں” پر تبصرہ اور انتخاب
مکرم محمد ابراہیم شاد صاحب کے مجموعہ کلام ’’بہار جاوداں‘‘ پر تبصرہ مکرم پروفیسر مبارک احمد عابد صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍دسمبر 1997ء میں شامل اشاعت ہے۔ مکرم شاد صاحب کی بعض نظموں نے خوب دھوم مچائی۔ جن میں سے ایک کا آغاز یوں ہوتا ہے:
“ہم احمدی بچے ہیں کچھ کرکے دکھا دیں گے”
(اہم تصحیح: یہ خوبصورت نظم دراصل ایک دوسرے احمدی شاعر جناب عبدالمنان شاد صاحب کی ہے اور ان کے نام کے ساتھ یہ نظم سب سے پہلے اخبار الفضل ربوہ 25 دسمبر 1949ء میں شائع ہوئی تھی- بعدازاں (غلطی سے) جناب محمد ابراہیم شاد صاحب نے اسے اپنے مجموعہ کلام میں بھی شامل کرلیا- تاہم واقفین نَو کے لئے لندن سے شائع ہونے والے سہ ماہی رسالہ “اسماعیل” کے شمارہ اپریل تا جون 2012ء میں اخبار الفضل کے حوالہ سے یہ نظم مکرم عبدالمنان شاد صاحب کے اسم گرامی کے ساتھ شائع ہوچکی ہے-
مذکورہ بالا تصحیح مکرمہ امۃالرشید صاحبہ سابق صدر لجنہ اماءاللہ برطانیہ نے بھجوائی ہے جو مکرم عبدالمنان شاد مرحوم کی ہمشیرہ ہیں-)
مکرم شاد صاحب نے تقریباً ہر صنف میں طبع آزمائی کی ہے۔ طرز تغزل میں بھی رنگ بھرا ہے اور اپنے بیٹے شہید احمدیت مکرم محمد الیاس عارف صاحب کی یاد میں سوز و گداز کی بزم بھی سجائی ہے۔ نمونہ کلام ملاحظہ فرمائیں۔
ہر اک ہوا ہے آپ کی الفت کا مدعی
ملتا نہیں جہاں میں کوئی نامہ بر مجھے
……………………
قدم قدم پہ تری یاد میرے ساتھ رہی
ترے ہی نام سے ہر امر انتساب ہوا
……………………
ان کی آمد کے سمے خوب سہانے ہوں گے
بالیقیں عید سے پُرکیف زمانے ہوں گے
……………………
لگی ہوئی ہیں تری رہ پر مری آنکھیں
مرے نگار ترا انتظار کرتے ہیں
……………………
ترے حضور میں حاضر ہیں سر جھکائے ہوئے
دل و نظر میں محبت کی لو لگائے ہوئے
بصد خلوص بصد عجز پیش خدمت ہیں
’’دعا ۔ سلام‘‘ کا ہدیہ جو ہم ہیں لائے ہوئے
وفا کے عہد کو ہم عمر بھر نبھائیں گے
چلیں گے راہِ وفا پر قدم اٹھائے ہوئے