بیچ دیا ہے خود کو ، یعنی بیعت کا اقرار ہوا – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 03 مئی 2008ء میں مکرم انور ندیم علوی صاحب کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اِس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔
بیچ دیا ہے خود کو ، یعنی بیعت کا اقرار ہوا
جھنگ ، چناب ہے پیارا اب بھی ، عشق سمندر پار ہوا
خوشبو قید کریں گے کیسے ؟سوچنے والو غور کرو
نیل سے لے کر لندن تک ہے تعاقب کتنی بار ہوا
دنیا چاہے جو بھی کر لے ،اس کا ساتھ نہ چھوڑیں گے
ہر دکھ میں جو ڈھال بنا ہے اور اپنا غمخوارہوا
حق پر چلنے والے کیسے ڈر جائیں تعزیروں سے
ہیں زیور زنجیریں ان کی ، جن کا مسکن دار ہوا
نور بھرا نورانی چہرہ ، جیسے پورا چاند ندیم!
دل’’مسرور‘‘ ہوا ہے پھر سے روشن کُل سنسار ہوا