تاج وفا کا سر پر رکھنا سیج نہیں ہے پھولوں کی – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍جولائی 2010ء میں شامل اشاعت مکرم مبارک احمد ظفر صاحب کی ایک غزل سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں جس میں شہدائے لاہور کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
تاج وفا کا سر پر رکھنا سیج نہیں ہے پھولوں کی
رہِ وفا کے شہزادے پر کرتے ہیں سنگباری لوگ
کتنے دریا اترے اب تک میرے دل کے ساگر میں
ان کو کیا اندازہ اس کا ظرف سے ہیں جو عاری لوگ
درد کی کھیتی کو میں نے یوں اشکوں سے سیراب کیا
خوں نہائے زخموں کو بھی سمجھے پھول چناری لوگ
حق والے تو مقتل میں بھی جا کر سر افراز ہوئے
شاہوں کے دربار میں رہ گئے سجدوں میں درباری لوگ