تقدیر زمانہ کا ’’مسرور‘‘ امیں شاید – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6؍اکتوبر 2005ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالسلام اسلام صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

تقدیر زمانہ کا ’’مسرور‘‘ امیں شاید
یہ خاتم گیتی کا تابندہ نگیں شاید
آفاق کے گنبد میں مہدی کی صدا گونجی
جاگ اٹھیں گے اب سارے یہ اہل زمیں شاید
قوموں کی پنہ گہ ہے دامان دراز اس کا
آغوش ہے کیا اس کی ، اک حصن حصیں شاید
ایماں کی اٹھیں لہریں ہر دل کے سمندر میں
مہتاب سے بڑھ کر ہے وہ اس کی جبیں شاید
بھاگی ہے نحوست تو کافور ہوئی ظلمت
آیا ہے زمانے میں پھر زہرہ جبیں شاید

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں