تمہیں ایک طرفہ طبیعت ملی تھی – حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب
ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ مارچ 2000ء میں شاملِ اشاعت حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب کی یاد میں محترمہ صاحبزادی امۃالقدوس صاحبہ کی ایک طویل نظم سے کچھ حصہ ملاحظہ فرمائیے:
تمہیں ایک طرفہ طبیعت ملی تھی
انوکھی، نرالی سی فطرت ملی تھی
خلافِ توقع، ملی عمر تم کو
خلافِ توقع، امارت ملی تھی
الٰہی بشارت کے مصداق ٹھہرے
بفضلِ خدا یہ سعادت ملی تھی
مسیح زماں سے محبت تھی تم کو
تو اُس کی جماعت کی غیرت بہت تھی
اطاعت کے جذبہ سے سرشار تھے تم
خلافت سے تم کو عقیدت بہت تھی
ہمیشہ لبوں پہ رہی مسکراہٹ
شگفتہ مزاجی، بشاشت بہت تھی
تھی گہری نظر اور رائے تھی صائب
بفضلِ الٰہی بصیرت بہت تھی
ارادے تھے پختہ، امنگیں جواں تھیں
بہت حوصلہ ، استقامت بہت تھی
زمانے کا ڈر تھا، نہ دنیا کی لالچ
غنا تھی بہت اور قناعت بہت تھی
کبھی تھک کے راہوں میں ماندہ نہ دیکھا
کہ پیرانہ سالی میں ہمت بہت تھی
نڈر تھے بہت اور بے باک تھے تم
تھی جرأت بہت اور شجاعت بہت تھی
مجھے تھی تمہاری دعاؤں کی حاجت
ابھی تو تمہاری ضرورت بہت تھی