تُو جو چاہے تو مَیں جان بھی حاضر کردوں – نظم
ماہنامہ ’’احمدیہ بلیٹن‘‘ اکتوبر 2002ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر محمد جلال شمس صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے جو انہوں نے کاندھرا جیل ترکی میں اسیر راہ مولیٰ ہونے کے ایام میں کہی تھی:
تُو جو چاہے تو مَیں جان بھی حاضر کردوں
جان بھی تو مری جان عطا ہے تیری
مجھ سے حق شکر کا پھر بھی نہ ادا ہو پائے
میرا مقصود تو بس ایک رضا ہے تیری