جلیں گے وقت کے ہر موڑ پہ دیئے اُس کے – نظم
ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ مارچ 2002ء کی زینت مکرم رشید قیصرانی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:
جلیں گے وقت کے ہر موڑ پہ دیئے اُس کے
تمام منزلیں اُس کی ہیں، راستے اُس کے
وہی تو تھا کہ جو سلطانِ حرف و حکمت تھا
قلم کرشمہ تھا اور حرف معجزے اُس کے
وہ بزم وقت میں اس تمکنت سے آیا تھا
کہ چاند اور یہ سورج نقیب تھے اُس کے
اندھیری شب کی یہ دیوار گر پڑے گی رشیدؔ
کرن بدست جو نکلیں گے قافلے اُس کے