حضرت امۃالحمید بیگم صاحبہؓ
حضرت امۃالحمید بیگم صاحبہؓ 15؍مارچ 1905ء کو بوتالہ جھنڈا سنگھ ضلع گوجرانوالہ میں حضرت مولوی محمد عبداللہ صاحبؓ بوتالوی اور حضرت امۃالعزیز صاحبہؓ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ آپؓ خود بھی صحابیہ تھیں اور آپؓ کو حضرت مسیح موعودؑ کی متبرک لسی پینے اور لوائے احمدیت کیلئے سوت کاتنے کا شرف بھی حاصل ہوا۔
1919ء میں آپؓ کی شادی محترم خانصاحب قاضی محمد رشید صاحب (سابق وکیل المال تحریک جدید) سے ہوئی جو بہت فدائی، مخلص اور تیسرے حصہ کے موصی تھے۔ آپؓ بھی آٹھویں حصہ کی موصی اور تحریک جدید دفتر اول کی رکن تھیں۔ اپنے تمام چندے اول وقت میں اپنے ہاتھ سے ادا کرتیں۔ غریب پرور بہت تھیں اور قریباً 45 سال تک ہر جمعہ کے روز کسی حاجتمند کو چھوٹا گوشت باقاعدگی سے خرید کر دیا کرتی تھیں۔ تمام عمر بے شمار بچوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ لجنہ کے قیام کے بعد سے جہاں بھی آپؓ مقیم رہیں، بھرپور خدمت بجالاتی رہیں۔
آپؓ کی وفات 10؍فروری 86ء کو بعمر 81 سال ربوہ میں ہوئی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔ 14؍فروری 1986ء بروز جمعہ کو حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے مسجد فضل لندن میں آپؓ کی نماز جنازہ پڑھائی اور ذکر خیر کرتے ہوئے فرمایا: ’’مکرمہ امۃالحمید بیگم صاحبہ اہلیہ قاضی محمد رشید صاحب وکیل المال۔ محترم عطاء المجیب صاحب راشد کی خوشدامنہ تھیں۔… اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ کے چاروں بیٹے واقف زندگی ہیں اور تین بیٹیاں بھی واقفین زندگی سے بیاہی ہوئی ہیں۔ اتنے سارے بچوں کا واقف زندگی ہونا یا واقفین زندگی سے بیاہے جانا اللہ کا بڑا فضل ہے۔ اور اس ماں کو اللہ کا یہ فضل نصیب تھا۔‘‘