حضرت حامد حسین خان صاحبؓ میرٹھی
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍دسمبر 1998ء میں حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر کے قلم سے بعض بزرگانِ سلسلہ کا تذکرہ شامل اشاعت ہے جو پرانی اشاعتوں سے منقول ہے۔
حضرت حامد حسین خان صاحبؓ میرٹھی میاں بھائی کے نام سے مشہور تھے۔ اصل وطن مرادآباد (یوپی) تھا۔ آپؓ کے والد محمد حسین خانصاحب مرادآباد میں وکالت کرتے تھے اور میاں بھائی کی نوعمری میں ہی وفات پاگئے۔ میاں بھائی علیگڑھ سے F.A. کرکے میرٹھ میں ملازم ہوگئے اور عرصہ دراز تک کلکٹر ضلع کے پیشکار رہے۔ دیانت، حسن کارکردگی اور خدمت خلق کی وجہ سے خاص و عام میں نیک نام تھے۔ خوش پوش، خوش خور، مہمان نواز، نماز تہجد کے پابند، حلیم الطبع، منکسرالمزاج ایسے کہ ملنے والا آپ کی نیکی اور شرافت سے ضرور متاثر ہوتا تھا۔
آپ 1904ء میں دہلی میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت سے مشرف ہوئے اور بیعت کرتے وقت آپؓ پر اس قدر رقّت طاری ہوئی کہ روتے روتے بے ہوش ہوگئے۔ تادمِ آخر سلسلہ کے وفادار اور جاں نثار خادم رہے۔ 1920ء میں خاکسار کا نکاح آپؓ کی دختر سے ہوا تو آپؓ کی نیکی اور اخلاص کی وجہ سے دونوں کنبے آپس میں ایسے سموئے گئے کہ گویا ایک ہی کنبہ ہے۔
پنشن پاکر قادیان آگئے اور ایک عرصہ بطور نائب ناظر دعوت و تبلیغ کام کی توفیق پائی۔ تقسیم ہند کے بعد لاہور آگئے اور پھر دادو (سندھ) سے ہوتے ہوئے کراچی میں سکونت پذیر ہوئے۔ یکم جنوری 1964ء کو پچاسی برس کی عمر میں وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ کے قطعہ صحابہؓ میں تدفین ہوئی۔