حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی خدمت خلق
سہ ماہی ’’خدیجہ‘‘ کا سیدنا طاہرؒ نمبر میں حضورؒ کی خدمت خلق پر روشنی ڈالتے ہوئے مکرمہ امۃالقیوم صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کے دَور خلافت میں میرے والد مکرم عبدالسلام صاحب کو حضورؒ کے حفاظتی دستہ میں شمولیت کی توفیق ملتی رہی۔ ایک بار وہ حضورؒ کے ہمراہ کسی سفر پر جا رہے تھے۔ گھر میں میرا بھائی بہت بیمار تھا۔ روانگی کے وقت میرے والد نے حضرت مرزا طاہر احمد صاحب سے عرض کیا کہ میرے بیٹے کو دیکھ کر جائیں۔
جب قافلہ روانہ ہوگیا تو حضورؒ ہمارے گھر تشریف لائے اور میرے بھائی کو دوائی دے کر گئے۔ دو تین خوراکوں سے بخار خدا کے فضل سے اُتر گیا۔ شام کو دوبارہ آکر حال پوچھا اور فرمایا: سلام صاحب مجھے کہہ کر گئے تھے اس لئے مجھے فکر تھی کہ پوچھوں بخار اُترا کہ نہیں۔