حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی شفقت اور قبولیت دعا
سہ ماہی ’’خدیجہ‘‘ کا سیدنا طاہرؒ نمبر میں مکرمہ شاہدہ پروین سجاد صاحبہ نے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی قبولیت دعا کے حوالہ سے لکھا ہے کہ 1997ء میں میرے میاں سجاد حیدر صاحب بہت بیمار ہوگئے اور ڈاکٹروں نے بتایا کہ حالت خطرناک ہے۔ انہیں ICU میں رکھا گیا۔ اُنہی دنوں حضورؒ جرمنی تشریف لائے تو مَیں بچوں کے ساتھ ملاقات کے لئے حاضر ہوئی۔ جب اندر گئی تو حضورؒ کو دیکھ کر رونے کی وجہ سے ہچکی بندھ گئی یہاں تک کہ مجھ سے بات بھی نہ ہوپارہی تھی۔ حضورؒ نے جب مجھ سے خود پوچھا تو مَیں نے صرف اتنا بتایا کہ میرے خاوند بہت بیمار ہیں اور ICU میں ہیں۔ اس سے آگے بتا نہ پارہی تھی۔ اس پر حضورؒ نے میرے بیٹے سے پوچھا۔ اُس نے بتایا تو حضورؒ میری طرف دیکھ کر روپڑے اور فرمایا: ادھر آؤ۔ پھر فرمایا: فکر نہیں کرو، مَیں دعا کروں گا اور تمہارے میاں ٹھیک ہوجائیں گے۔ پھر حضورؒ نے بچوں کو اپنے ساتھ لگایا اور پیار کیا اور تصویر بنائی جس میں آپؒ کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ پھر دعا کا معجزہ ہم نے یہ دیکھا کہ اگلی صبح جب مَیں ہسپتال پہنچی تو ڈاکٹر ہنس پڑی اور کہنے لگی کہ آج تمہارا شوہر خطرہ سے باہر ہے۔ مَیں اندر گئی تو میرے خاوند کی نالیاں وغیرہ اٹھارہ دن بعد اُتر چکی تھیں اور خدا کا فضل ہوچکا تھا۔ حضورؒ نے ہومیوپیتھی دوا بھی بھیجی جس سے اللہ تعالیٰ نے بہت شفا عطا فرمائی۔