حضرت خلیفۃ المسیح الاوّلؓ کا توکّل علی اللہ
(مطبوعہ رسالہ انصارالدین مئی جون 2024ء)
ایک دن خاکسار راقم الحروف دفتر کو جا رہا تھا ۔ راستے میں جناب مولوی محمد جی صاحب ہزاروی مل گئے۔ فرمانے لگے: کیا میں تمہیں حضرت مولانا نورالدین صاحبؓ کا ایک واقعہ سناؤں؟ مَیں نے عرض کیا: ضرور سنائیں۔
فرمانے لگے: تم نے عبدالحی عرب صاحب کا نام سنا ہے؟
مَیں نے کہا: مَیں نے ان کو بچپن میں دیکھا ہے اور ان کا عربوں جیسا لباس اب تک یاد ہے۔ فرمانے لگے کہ ایک دن عرب صاحب حضرت مولانا نورالدینؓ کے پاس صبح کے وقت آئے اور عرض کیا کہ ان کو عصر کے وقت چار روپے کی ضرورت ہے۔ مولانا نورالدین ؓنے فرمایا عصر کے بعد چار روپے مل جائیں گے۔ لیکن ابھی حضرت صاحب ظہر کی نماز کے لیے وضو کر رہے تھے کہ عبدالحی عرب صاحب آگئے اور کہا کہ چار روپے مجھے ابھی عنایت فرمائیں۔
حضرت نورالدینؓ نے فرمایا کہ عصر کے وقت آئیں۔ مگر وہ اصرار کرنے لگے کہ نہیں مجھے ابھی درکار ہیں۔ آخر حضور مولانا نورالدینؓ نے فرمایا کہ تم بہت تنگ کرتے ہو۔ جائو میرے مصلیٰ کے نیچے دیکھو۔ عرب صاحب نے مصلیٰ اٹھایا تو وہاں چار روپے موجود تھے جو وہ لے کر خوش خوش چلے گئے ۔
خاکسار کے والد مولوی نعمت اللہ صاحب گوہرؓؔ بی۔ اے ایک دن بیمار ہوگئے ۔ انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی علی محمد صاحبؓ (بی ۔اے ، بی ٹی) سے کہا کہ صبح کی نماز کے معاً بعد حضرت مولانا سے درخواست کرنا کہ مجھے تکلیف زیادہ ہے۔ تشریف لا کر مجھے دیکھ جائیں۔ انہوں نے عرض کر دیا۔
حضرت مولانا نورالدین ؓ عبدالحی عرب کے کندھے پر سہارا لیتے ہوئے ہمارے گھر آئے ۔ نبض دیکھی اور میرے چچا صاحب کو فرمایا کہ میرے ساتھ چلو دوا دیتا ہوں۔ جب حضورؓ اٹھ کر جانے لگے تو والد صاحب نے عرض کیا کہ گذشتہ رات میں نے خواب میں دیکھا کہ بہت چوڑی خندق ہے اور اس کی لمبائی دونوں طرف حدِنگاہ ہے۔کوئی شخص خواب میں کہتا ہے کہ اس خندق میں (جو چاندی سے بھری ہوئی ہے) مولوی نورالدین کا خزانہ ہے۔
والد صاحب بتاتے تھے کہ مَیں نے خواب میں کہا کہ چلو آئندہ میں بھی اسی میں سے لے کر گزارا کروں گا۔ اتنے میں آنکھ کھل گئی۔
خواب سن کر حضرت مولانا بہت ہنسے اور فرمایا کہ ’’ تم شاعر ہو۔ تم نے کچھ پتہ لگالیا ہے کہ مَیں کہاں سے کھاتا ہوں ۔پورا پتہ تمہیں بھی نہیں لگا !‘‘
حضور مولوی نورالدینؓ کی دعا سے والد صاحب نے بہت علمی ترقی کی۔
بہت بہترین واقعات ہیں جن میں جماعتی اور خاندان حضرت مسیح موعود اور بہت کچھ ہے۔ بہر حال دل خوش ہوا پڑھ کر-
اللہ تعالیٰٰ مزید بہترین کام کرنے کی توفیق دے-آج کل کے اس مصروف دور میں جس میں ہر وقت موبائل اور سوشل میڈیا متحرک ہے بہت ہی بہترین تحریرات پڑھنے کو ملی ہیں-