حضرت سیدہ چھوٹی آپا بحیثیت شفیق سرپرست

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں محترمہ صاحبزادی امۃالنصیر بیگم صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت سیدہ چھوٹی آپا کی شادی 1935ء میں حضرت مصلح موعودؓ سے ہوئی۔ پاکستان بننے کے بعد لاہور میں قیام کے دوران آپ نے ایم۔اے بھی کرلیا جس پر حضورؓ نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور آپ کو دریائے چناب کی سیر کروانے بھی لے کر گئے۔ آپ کی دینی تعلیم و تربیت میں حضورؓ نے آپ کی راہنمائی فرمائی ۔ 1953ء میں آپ نے براہین احمدیہ اور بخاری شریف سمجھ کر پڑھی۔ آپ کا حافظہ بلا کا تھا۔ ایک دفعہ ہمارے درمیان حضرت مسیح موعودؑ کا قصیدہ حفظ کرنے کا مقابلہ ہوا تو آپ نے دوسرے ہی دن تمام مقرر کردہ اشعار سنادیئے۔ 1954ء میں حضورؓ نے قرآن شریف پڑھانے کا کام آپ کے سپرد کیا جس کو آپ نے تمام زندگی باحسن انجام دیا۔
محترمہ امۃالکافی صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ جب بھی کوئی ماں اپنی بیٹی کو حضرت چھوٹی آپا سے ملوانے لاتی تو آپ اُسے یہی نصیحت فرماتیں کہ خدمت، خدمت اور خدمت۔ دوسروں کے ہمیشہ کام آؤ۔ پھر اپنی مثال دیتیں کہ کس طرح چھوٹی سی عمر میں ایک عظیم الشان ہستی کے عقد میں آئیں۔ ایک بھرا پُرا خاندان تھا۔ صرف ایک شعار اپنالیا کہ سب کی خدمت کرنی ہے اور پھر جواب میں سارے خاندان نے بھی بہت محبت کی۔
……………

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں