حضرت شیخ محمد صاحب مکی رضی اللہ عنہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28 جولائی 2009ء میں حضرت شیخ محمد صاحب مکی رضی اللہ عنہ (صحابی یکے از 313) کا مختصر ذکر شامل اشاعت ہے۔
حضرت شیخ محمد بن شیخ احمد مکہ میں شعب بنی عامرہ میں رہائش پذیر تھے۔ آپ بغرض سیاحت بلاد ہند میں تشریف لائے۔ جموں میں احمدیت کا پیغام ملا۔ 4؍اپریل 1885ء کو حضرت مسیح موعودؑ کو الہام ہوا:

’’یَدْعُوْنَ لَکَ اَبْدَالُ الشَّامِ وَ عِبَادُاللہِ مِنَ الْعَرَب‘‘

یعنی تیرے لئے ابدال شام اور عرب کے نیک بندے دعا کرتے ہیں۔ اس کے ساڑھے پانچ سال بعد لدھیانہ میں 10؍جولائی 1891ء کو حضرت شیخ محمد نے حضور علیہ السلام کے دست مبارک پر بیعت کرلی۔ آپ کی بیعت رجسٹر بیعت میں 141ویں نمبر پر درج ہے۔ 1893ء میں آپ واپس مکہ پہنچ گئے اور فریضۂ حج کی ادائیگی کے بعد 4؍اگست کو حضورؑ کی خدمت میں تفصیلی حالات لکھے نیز شعب عامر کے ایک تاجر السید علی طالع تک پیغام حق پہنچانے اور انہیں عربی تصانیف بھجوانے کی نسبت عرض کیا۔ چنانچہ حضورؑ نے انہیں ’’حمامۃالبشریٰ‘‘ (عربی) بھجوائی۔
حضور علیہ السلام اپنی کتاب ’’ازالہ اوہام‘‘ میں فرماتے ہیں: ’’حبی فی اللہ محمد ابن احمد مکی من حارہ شعب عامر۔ یہ صاحب عربی ہیں اور خاص مکہ معظمہ کے رہنے والے صلاحیت اور رشد اور سعادت کے آثار ان کے چہرہ پر ظاہر ہیں‘‘۔ حضورؑ نے اسی کتاب میں حضرت شیخ محمدؓ کے تین رؤیا کا بھی ذکر فرمایا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں