حضرت ماسٹر محمد علی اظہر صاحبؓ
ماہنامہ ’’خالد‘‘ جون 2007ء میں حضرت ماسٹر محمد علی اظہر صاحب کا ذکرخیر مکرم جاوید اقبال صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔
حضرت ماسٹر محمد علی اظہر صاحبؓ ولد مولوی غلام قادر صاحب ملیساں ضلع جالندھر کے رہنے والے تھے۔ 1886ء میں پیدا ہوئے اور اپریل 1906ء میں (جب آپ ضلع جالندھر میں مدرس تھے) اپنے بھائی حضرت محمد اسماعیل معتبر صاحبؓ کے ہمراہ بیعت کی توفیق پائی۔ پھر ہجرت کرکے قادیان ہی آگئے اور تعلیم الاسلام ہائی سکول میں اُستاد مقرر ہوئے۔ کئی روایات آپؓ نے بیان فرمائی ہیں۔
آپؓ بیان فرماتے ہیں کہ 1906ء کا جلسہ سالانہ مسجد اقصیٰ میں ہوا تھا جس کا صحن بھرتی ڈال کر بہت وسیع کرلیا گیا تھا۔ مسجد کے ایک کونے پر کسی ہندو برہمن کا ایک کچا مکان تھا۔ جگہ کی تنگی کی وجہ سے کچھ دوست اس مکان کی چھت پر بھی نماز کے لئے کھڑے ہوگئے۔ اس پر صاحب مکان نے حضرت اقدسؑ اور جماعت کو گالیاں دینا شروع کیں۔ حضورؑ نے نماز سے فارغ ہوتے ہی جماعت کو صبر کی تلقین کی اور اس چھت پر جانے سے منع فرمایا۔ مزید احتیاط کے لئے منڈیر پر اونچی دیوار بنوا دی گئی۔ کچھ عرصہ کے بعد تارکا جنگلا بھی لگا دیا گیا۔ آخر وہ مکان برباد ہوا اور مالکوں کو فروخت کرنا پڑا۔ اب وہ مسجد اقصیٰ کا ایک جزو ہے۔
حضرت ماسٹر صاحبؓ کی وفات یکم نومبر 1962ء کو راولپنڈی میں ہوئی۔ تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں ہوئی۔ آپؓ کے پانچ لڑکے اور تین لڑکیاں تھیں۔