حضرت مصلح موعودؓ کا پاکیزہ بچپن
ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ مئی 1999ء میں سیدنا حضرت مصلح موعودؓ کے بچپن کے خوبصورت واقعات مکرم راجہ برہان احمد طالع صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔
حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت مصلح موعودؓ قریباً تین سال آپ سے انگریزی پڑھتے رہے اور مولوی صاحبؓ کا مکان آپؓ کے مکان سے ملحق تھا۔ حضرت مسیح موعودؑ نے حضورؓ کو ہدایت فرمائی تھی کہ ’’کسی کے ہاتھ سے کوئی کھانے کی چیز نہ لینا‘‘۔ حضورؓ کو ویسے بھی سوال کرنا ناپسند تھا۔ چنانچہ جب بھی آپؓ کو پیاس لگتی تو آپؓ اٹھ کر اپنے گھر تشریف لے جاتے اور پانی پی کر واپس تشریف لاتے۔
ایک دفعہ بچپن کے ایام میں حضورؓ گھوڑے پر سوار ہوئے تو گھوڑا قصبہ سے نکلتے ہی بے لگام ہوگیا اور اُسے روکنے کی ہر کوشش بیکار گئی۔ اس حالت میں آپؓ نے دیکھا کہ گھوڑا جس طرف جا رہا ہے اُس طرف ایک غیرآباد کنواں بغیر منڈیر کے ہے اور اس کے پاس ہی چند بچے کھیل رہے ہیں۔ آپؓ نے سوچا کہ اگر اپنی جان بچانے کی کوشش کرتا ہوں تو کئی بچوں کی جان ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ اُس وقت آپؓ نے فیصلہ کیا کہ اپنی جان کی پروا نہ کریں۔ چنانچہ گھوڑے کو سیدھا جانے دیا۔ خدا تعالیٰ نے فضل کیا اور سرپٹ دوڑتا ہوا گھوڑا عین کنوئیں کی منڈیر کے پاس پہنچ کر یکدم رُک گیا۔
حضورؓ فرماتے ہیں: ’’بعض لوگوں کی بچپن کی تربیت کا اب تک مجھ پر اثر ہے اور جب وہ واقعہ یاد آتا ہے تو بے اختیار ان کے لئے دل سے دعا نکلتی ہے۔ ایک دفعہ ایک لڑکے کے کندھے پر کہنی ٹیک کر کھڑا تھا کہ ماسٹر قادر بخش صاحبؓ نے جو مولوی عبدالرحیم صاحب درد کے والد تھے، انہوں نے اس سے منع کیا اور کہا کہ یہ بری بات ہے۔ اس وقت میری عمر بارہ تیرہ سال کی ہوگی‘‘۔
حضورؓ اپنے بچپن کا ایک مشغلہ یوں بیان فرماتے ہیں: ’’میں چھوٹا تھا مگر میرا مشغلہ یہی تھا کہ مَیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مجلس میں بیٹھا رہتا اور آپ کی باتیں سنتا‘‘۔