حضرت مولوی شیرعلی صاحبؓ کا بلند اخلاق

ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ فروری 2006ء میں حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ کے بلند اخلاق کے حوالہ سے مکرم ڈاکٹر عبدالرحمٰن کامٹوی صاحب کا بیان کردہ یہ واقعہ کتاب ’’نجم الہدیٰ‘‘ سے منقول ہے۔

وہ بیان کرتے ہیں کہ جب میری عمر تیرہ چودہ سال تھی اور مَیں اُس وقت مذہباً ہندو قوم سے تعلق رکھتا تھا، بعض لڑکے مجھے تنگ کر رہے تھے کہ مَیں نے غصہ میں آکر اُنہیں پتھر مارا لیکن اُن کو لگا نہیں۔ پھر مَیں نے اپنا جوتا اُتار کر زور سے پھینکا تو اچانک حضرت مولوی شیرعلی صاحبؓ اُس کی زد میں آگئے اور وہ گوبر سے بھرا ہوا جوتا آپؓ کی پیٹھ پر لگا۔ لیکن آپؓ نے میرے شرمندہ ہونے کے خیال سے مُڑ کر بھی نہیں دیکھا۔ حالانکہ مَیں ڈر رہا تھا کہ شاید آپؓ مجھے سکول سے خارج کردیں یا نہ معلوم کیا سخت سزا دیں۔ آپؓ کے ان بلند اخلاق کو دیکھ کر اسلام کی پاکیزہ تعلیم اور محاسن میرے دل میں گھر کرگئے ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں