حضرت چوہدری محمد علی صاحب پٹواریؓ
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ24؍مارچ 2004ء میں مکرم ریاض محمود باجوہ صاحب نے اپنے دادا حضرت چودھری محمد علی صاحب پٹواریؓ (آف چونڈہ ضلع سیالکوٹ) کے حالات بیان کئے ہیں۔
آپؓ 1886ء میں پیدا ہوئے۔ 1904ء میں حضرت چوہدری مولابخش بھٹی صاحبؓ آف چونڈہ کی تحریک پر احمدیت قبول کی۔ 1916ء میں نظام وصیت سے منسلک ہوگئے۔ 1927ء میں بطور پٹواری ملازمت شروع کی اور دوران ملازمت دیانتداری کا اعلیٰ نمونہ قائم کیا۔ آپؓ جماعت احمدیہ چونڈہ کے صدر اور امیر حلقہ کے طور پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔ محترم دادا جان کے دل میں ہر ایک کی ہمدردی پائی جاتی تھی بلاتمیز سب سے یکساں سلوک کرتے تھے۔ صاحب جائیداد تھے۔ اور چونڈہ میں آپ کی بیٹھک مہمانوں کے لئے بڑی مشہور تھی۔ مربیان اور دیگر مرکزی مہمان اکثر آپ کے پاس ہی آکر ٹھہرتے تھے۔ مہمان نوازی کا تو اتنا شوق تھا کہ بعض اوقات مہمان تلاش کر کے لے آتے۔
آپؓ تحریک جدید کے پانچ ہزاری مجاہدین میں شامل تھے۔ نماز، روزہ کی پابندی کرتے اور قرآن کریم کی تلاوت باقاعدگی سے کرتے تھے۔ فروری 1966ء میں آپ کی وفات فیروزوالہ میں ہوئی اور تدفین بھی فیروزوالہ ہی کے ایک قبرستان میں ہوئی اور موصی ہونے کی وجہ سے آپ کا کتبہ بہشتی مقبرہ ربوہ میں نصب کر دیا گیا۔