حضرت چھوٹی آپا کی یاد

ماہنامہ مصباح ربوہ کی خصوصی اشاعت بیاد حضرت سیدہ چھوٹی آپا میں مکرمہ تسنیم لطیف صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ غالباً 1967ء کا واقعہ ہے کہ حضرت چھوٹی آپا ایک تربیتی کلاس کے سلسلہ میں سرگودھا تشریف لائیں تو بہت سی ایسی خواتین جو مدعو نہیں تھیں وہ بھی آپ کے دیدار کے شوق میں آگئیں۔ خانساماں جو اپنے حسن انتظام کی وجہ سے بہت مشہور تھا، مہمانوں کی تعداد دیکھ کر بہت پریشان تھا۔ جب کھانا لگا تو نہ صرف سب مہمانوں نے سیرہوکر کھایا بلکہ بچ بھی گیا۔ خانساماں میرے والد صاحب سے کہنے لگا کہ جو کچھ خدا کی شان مَیں نے آج دیکھی ہے، وہ پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
میرے ایک بیٹے کو مٹی اور لکڑی کھانے کی عادت ہوگئی۔ اس کو چھڑوانے کا کوئی حربہ کارگر نہیں ہورہا تھا۔ مَیں نے آپ سے دعا کی درخواست کی تو آپ نے اُسے اپنے پاس بلایا۔ اُس کے لئے دعا اور کہا کہ تم نے اب مٹی اور لکڑی نہیں کھانی… میرے لئے یہ بات حیرت انگیز تھی کہ اس معصوم ناسمجھ بچے پر یہ الفاظ جادو کی طرح اثرانداز ہوئے۔
مَیں نے اور بعض عزیزوں نے میرے بیٹے کی پیدائش سے پہلے کئی مبشر خواب دیکھے تھے۔ مَیں نے حضرت چھوٹی آپا سے ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ یاد رکھو خدا کے ایسے فیصلے مشروط ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں کی تربیت پر خصوصی توجہ اور بہت دعاؤں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر تم حق ادا کروگی اور نیک صحبت میں رکھوگی تب کوئی امید رکھنا۔
ایک موقعہ پر آپ نے بہت قیمتی نصیحت یہ فرمائی کہ عموماً لڑکیاں شوہروں کو دین کی طرف لانے کیلئے اپنے گھروں میں تلخی پیدا کرلیتی ہیں۔ اگر وہ خود نمازوں پر قائم رہیں، شوہر کو حکمت عملی، محبت اور آرام سے قائل کریں۔ اثر ہوتا ہوا نظر نہ آئے تو گھر میں لڑائی نہ ڈالیں بلکہ دعا پر زیادہ توجہ دینا شروع کردیں تو خدا تعالیٰ فضل فرمادیا کرتا ہے۔
مَیں نے آپ کی عبادت کا رنگ بھی دیکھا ہے۔ نماز کے سجدے میں آپ کی گریہ و زاری کی آوازیں بعض اوقات تیسرے کمرہ تک آتیں۔ نماز میں آپ کے چہرہ کا رنگ کچھ اَور ہی ہوتا۔ مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ گرمی ہو یا سردی، آپ اپنے نواسوں کو باجماعت نماز کے لئے ضرور بھجواتیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں