حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشیدالدین صاحب رضی اللہ عنہ

حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشیدالدین صاحب رضی اللہ عنہ کا شجرہ نسب خلیفہ راشد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے۔ آپؓ کے والد قاضی خلیفہ حمیدالدین صاحب انجمن حمایت اسلام کے بانی اورپہلے صدر تھے، وہ اورنٹیل کالج کے پروفیسر اور مدرسہ حمیدیہ (بعد میں اسلامیہ کالج) کے سربراہ بھی رہے۔ گو مخالفِ احمدیت تھے لیکن باوجود دباؤ کے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تکفیر پر آمادہ نہ ہوئے۔ حضرت ڈاکٹر صاحبؓ 1866ء میں پیدا ہوئے، حفظِ قرآن اور ابتدائی تعلیم کے بعد کنگ ایڈورڈ کالج میں داخلہ لیا۔ ایام طالبعلمی میں ہی اپنے والد کی اجازت سے قبولِ احمدیت کی سعادت پائی۔ 313 اصحاب میں آپؓ کا نمبر 161 ہے۔ حضرت مسیح موعودؑ نے آپؓ کو اپنے بارہ حواریوں میں بھی شامل فرمایا۔ اگرچہ قبول احمدیت کی پاداش میں آپؓ کو اپنی آبائی جائیداد سے محروم ہونا پڑا لیکن آپؓ کی مالی قربانیاں اس قدر بڑھی ہوئی تھیں کہ حضورؑ نے آپؓ کو تحریری سند دی کہ آپؓ کو مزید قربانی کی ضرورت نہیں۔
حضرت خلیفہ رشید الدین صاحبؓ کئی مقامات پر بسلسلہ ملازمت طبی خدمات انجام دیتے رہے جہاں آپ کے حسنِ اخلاق نے نمایاں اثر کیا۔ نواب آف رامپور کے ہاں بھی ملازم رہے اور وہاں دینی غیرت کا عظیم نمونہ پیش کرنے کی توفیق پائی اور سرِ دربار حق گوئی کا شیوہ اپنائے رکھا حتّٰی کہ نواب صاحب کی دھمکی کو بھی خاطر میں نہ لائے۔ صرف حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت میں حالات عرض کرکے دعا کی درخواست کردیا کرتے تھے۔ چنانچہ دعاؤں کی بدولت جلد ہی نواب آف رامپور کو حکومت ہند نے دماغی مریض ثابت ہونے پر نااہل قرار دے کر معزول کردیا۔
آپؓ کے مختصر حالات و شمائل محترم خلیفہ صباح الدین صاحب کے قلم سے ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ اکتوبر 1995ء کی زینت ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں