خلافت احمدیہ کی دعاؤں کی قبولیت

از فرخ سلطان محمود
(مطبوعہ انصارالدین نومبر و دسمبر 2013ء)
مکرم رانا مبارک احمد صاحب کی کتاب ’’حرفِ عاجزانہ‘‘ میں ’’خلافت احمدیہ کی دعاؤں کی قبولیت‘‘ کے حوالہ سے شامل کئے جانے والے ایک باب میں درج ایک واقعہ نمونہ کے طور پر ہدیۂ قارئین کیا جارہا ہے ۔ مکرم رانا صاحب رقمطراز ہیں کہ:
’’16مئی 2009ء کو خاکسارکا بیٹا عطاء النور سیڑھیوں سے گرا اور دیوار کے ساتھ ٹکرا گیا جس سے بے تحاشا خون بہہ نکلا۔ فوری طور پر جنرل ہسپتال ایمرجنسی اپریشن روم میں پہنچا دیا اور اُسی رات تین گھنٹے کا آپریشن کیا گیا۔ شدید خطرہ کی حالت تھی اور صرف 10فیصد بچنے کے چانسز تھے۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کوبذریعہ فیکس دعا کی درخواست کی تو حضور کی طرف سے جواب آیا: اللہ فضل فرمائے ۔ اپنے بیٹے کو حسب ذیل ہومیو پیتھی کا نسخہ بھی استعمال کروائیں اللہ آپ کے بیٹے کو کامل و عاجل شفا عطا فرمائے اورصحت والی زندگی سے نوازے۔
نسخہ یہ تھا: آرنیکا اور نیٹرم سلف۔ (روزانہ ایک خوراک چار دن۔ اس کے بعد ہفتہ کے وقفہ سے دوخوراکیں)۔
پھر سب ڈاکٹر حیران تھے اور اس آپریشن کی کامیابی پر مبارکباد دے رہے تھے۔ بعد میں خون کا پریشر دماغ کے دوسری طرف چلا گیا اور 21مئی کو دوبارہ آپریشن کرنا پڑا۔ اس میں کامیابی کا چانس اور بھی کم تھا۔ چنانچہ حضور کو پھر درخواستِ دعا کی۔ جس کا جواب ملا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوسرا آپریشن بھی کامیاب رہا ۔ پھر 29مئی کو تیسرے آپریشن کی ضرورت پڑی کیونکہ دماغ کے اوپر والے حصے میں پیپ پڑ گئی تھی۔ یہ آپریشن بہت خطرناک تھا اور ڈاکٹر کامیابی پر پوری طرح مطمئن نہیں تھے۔ حضور انور کی خدمت میں درخواست دعا کی تو حضور نے دعا دی کہ اللہ تعالیٰ معجزانہ طورپر شفا اورصحت دے اورعزیز کو عمردراز بخشے ۔ آخر ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے پیپ صاف کردی اور ڈیڑھ انچ مربع ہڈی بھی نکال دی۔ ڈاکٹر خود بھی اس تیسرے آپریشن کی کامیابی پر بڑے حیران تھے اور کہتے تھے کہ یہ تو صرف دعا کا ہی اعجاز ہے۔ آخر اللہ تعالیٰ کے فضل سے بیٹا ہسپتال سے ڈسچارج ہوکر 16جون کو گھر آگیا‘‘۔
اس وقت دنیا میں کئی کروڑ احمدی ہیں اوربہت سے دن رات اس جماعت میں شامل ہورہے ہیں لیکن ہر احمدی کے لئے خلیفہ وقت کی دعائیں معجزہ دکھاتی ہیں اور بلاشبہ مذکورہ بالا واقعہ ایسے لاکھوں واقعات میں سے صرف ایک ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں