خلق خدا ہے منتظر کیجئے لطف کی نظر – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍نومبر 2002ء میں مکرم احمد مبارک صاحب کی ایک غزل سے انتخاب پیش ہے:
خلق خدا ہے منتظر کیجئے لطف کی نظر
ایک نظر تو دیکھئے کس کو ہے انتظار کیا
تیری نوائے درد سے بزم میں روشنی ہوئی
ورنہ غروب دہر پر ہونا تھا آشکار کیا
آپ کے در کا یہ غلام سایہ طلب ہے صبح و شام
آپ کے اس غلام کا اور ہے روزگار کیا