درویش صحابہ کرام:حضرت چودھری حسن دین صاحب باجوہؓ

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں مکرم تنویر احمد ناصر صاحب کے قلم سے اُن 26 صحابہ کرام کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے جنہیں قادیان میں بطور درویش خدمت کی سعادت عطا ہوئی۔
حضرت چودھری حسن دین صاحبؓ ولد حضرت چودھری فضل دین صاحبؓ آف کھیوہ باجوہ ضلع سیالکوٹ نے حضرت مسیح موعودؑ کی زیارت 1907ء میں کی۔
حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر حضرت چودھری حسن دین صاحب باجوہؓ اپنی فیملی کے بغیر ہی 11؍مئی 1948ء کے قافلہ میں پاکستان سے قادیان تشریف لے گئے۔ منحنی ساقد و قامت، نحیف جسم اور سانولی رنگت تھی۔ خاموش طبع، دُعاگو اور تنہائی پسند تھے۔
ایک پھوڑے کے ناسور بننے کے بعد جب ڈاکٹروں نے انہیں ٹانگ کٹوانے کا مشورہ دیا تو وہ اس کے لئے تیار نہ ہوسکے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے اُن کی دعاؤں کو قبول کرتے ہوئے اُن کے ناقابل علاج ناسور کو شفا دے دی تاہم اُن کی ٹانگ میں مستقل لنگڑاپن پیدا ہوگیا۔ تاہم وہ پہلے بیساکھیوں کے سہارے اور پھر صرف ایک چھڑی کے ذریعہ بڑی ہمّت سے چلنے پھرنے لگے۔ آپ ؓبڑے صابر و شاکر ، قانع اور سادہ طبع انسان تھے۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے۔ جب تک جسمانی توانائی نے ساتھ دیا نمازیں مسجد میں ادا کرتے رہے۔
آپؓ 4 جون 1975ء کو بعمر72سال وفات پاکر بہشتی مقبرہ قادیان کے قطعہ صحابہ میں دفن ہوئے۔ آپؓ کی اہلیہ اور بچے اُس وقت بھی پاکستان میں ہی تھے اور آپؓ نے درویشی اختیار کرنے کے بعد کبھی قادیان سے اہل و عیال سے ملنے کے لئے پاکستان چلے جانے کی خواہش نہیں کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں