دسمبر کا مہینہ سینکڑوں یادوں کا مخزن ہے – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍دسمبر 2006ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالسلام صاحب کی ایک طویل نظم ’’ماہ دسمبر اور جلسہ سالانہ کی یادیں‘‘ سے انتخاب پیش ہے:
دسمبر کا مہینہ سینکڑوں یادوں کا مخزن ہے
مرا سینہ کئی بِسری ہوئی باتوں کا مدفن ہے
مجھے وہ جلسہ سالانہ کا منظر یاد آتا ہے
لہو مجھ کو رُلاتا ہے مرا دل بیٹھ جاتا ہے
یہی بستی ہوا کرتی تھی خاص و عام کی منزل
بنا کرتا تھا ربوہ مختلف اقوام کی منزل
وہ بارش علم و عرفاں کی ، وہ تقریروں پہ تقریریں
وہ منظر روح افزا ، ولولہ انگیز تکبیریں
وہ نقشہ میری آنکھوں میں ہے پھرتا خواب کی صورت
تڑپ اٹھتا ہوں یا ربّ ماہیٔ بے آب کی صورت
مجھے پختہ یقیں ہے کہ وہ دن پھر لوٹ آئیں گے
وہ دیں گے اجر بالآخر کہاں تک آزمائیں گے