دو فرزندان احمدیت… محاذ جنگ پر- فلائنگ آفیسر محمد شمس الحق ستارۂ جرأت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6؍ستمبر 2006ء میں مکرم مرزا خلیل احمد قمر صاحب کے قلم سے چند ایسے فرزاندان احمدیت کا مختصر تعارف اور اُن کی جرأت کے بعض واقعات بیان کئے گئے ہیں جنہیں قومی ہیرو بننے کا اعزاز حاصل ہے۔
فلائنگ آفیسر شمس الحق 31؍اکتوبر 1947ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کرکے PAF پبلک سکول سرگودہا میں تعلیم مکمل کی۔ پھر PAF اکیڈمی رسالپور میں تربیت حاصل کی اور 11؍جنوری 1969ء کو بطور جی ڈی پائلٹ فضائیہ میں کمیشن حاصل کیا اور پاکستانی فضائیہ کے مختلف مراکز میں خدمات سرانجام دیں۔ دسمبر 1971ء کی جنگ کے دوران اپنے سکواڈرن کے سب سے کم عمر اور کم تجربہ رکھنے والے ہواباز ہونے کے باوجود بے مثال مہارت اور جرأت کا مظاہرہ کیا۔ آپ کی تعیناتی ڈھاکہ ایئرپورٹ پر تھی جہاں چار SU7 بھارتی طیاروں کے حملہ کو ناکام بنانے کے احکامات ملنے کے بعد آپ فضا میں بلند ہوئے۔ اس کے بعد ایک جھڑپ میں آپ نے ایک طیارہ مارگرایا تو چار ہنٹر بھی حملے میں شریک ہوگئے۔ آپ نے دو ہنٹر بھی مار گرائے۔ اس کے بعد دشمن کے چار مِگ طیاروں نے ان پر حملہ کردیا جسے اپنی مستعد منصوبہ بندی اور طیارے کے بہتر استعمال کے ذریعہ آپ نے ناکام بنادیا۔ انتہائی نامساعد حالات میں مثالی جرأت اور شاندار مہارت کے مظاہرے پر آپ کو ستارۂ جرأت عطا کیا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں