دیکھے ہیں حسیں میں نے زمانے میں ہزاروں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6 اپریل 2012ء میں مکرم خواجہ عبدالمومن صاحب کی ایک غزل شائع ہوئی ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں :

خواجہ عبدالمومن صاحب

دیکھے ہیں حسیں میں نے زمانے میں ہزاروں
پر حُسن تیرا سارے حسینوں سے سوا ہے
کیا نور ہے جو تجھ کو ملا ماہِ مُبیں سے
کیا رنگ ہے جو سارے زمانے سے جدا ہے
لب کھلتے ہی پھولوں کی مہک آتی ہے تجھ سے
ہر دل پہ ترے نُطق کا جادو سا چلا ہے
کچھ روشنی جو مجھ میں سدا رہتی ہے روشن
یہ تیرا کرم تیری محبت کی ضیا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں