ذہانت کی چمک آنکھوں میں ہے، جذبے ہیں سینوں میں – نظم
ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ مارچ؍ 2004ء میں ممبرات لجنہ کے نام اپنے منظوم پیغام میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کہتی ہیں:
ذہانت کی چمک آنکھوں میں ہے، جذبے ہیں سینوں میں
یدِ بیضا ہیں پوشیدہ، بہت سی آستینوں میں
جو مغرب کو نئے اطوار جینے کے سکھائیں گے
ہیں ایسے بھی کئی چہرے انہی پردہ نشینوں میں
انہیں گودوں سے پاکر تربیت ، نکلیں گی وہ نسلیں
جو اس دنیا کو ڈھالیں گی نئے چلنوں قرینوں میں
خدا کی لونڈیاں ہیں ہم اور اس پر ناز ہے ہم کو
ہے شیوہ عاجزی اپنا ، ہیں شامل کمترینوں میں