رنگوں میں ہے رنگت تیری حرف کے چہرے تیرے ہیں – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍فروری 2004ء میں شامل اشاعت مکرم رشید قیصرانی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:
رنگوں میں ہے رنگت تیری حرف کے چہرے تیرے ہیں
سارے علم اور ساری گنتی ، سارے ہندسے تیرے ہیں
مَیں نے اپنی روح پہ جو بھی نقش ابھارے تیرے ہیں
سادہ سا مَیں ایک ورق ہوں ، لفظ تو سارے تیرے ہیں
آج تک جو بیتا جیون، یار وہ جیون تیرا تھا
سچ پوچھے تو نام تھا میرا ورنہ تن من تیرا تھا