صدق و صفا کا مہر و وفا کا پیکر تھا منانؔ – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28مارچ 2012ء میں محترم عبدالمنان ناہیدؔ صاحب کے حوالہ سے کہی گئی لیفٹیننٹ جنرل محمودالحسن صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:
صدق و صفا کا مہر و وفا کا پیکر تھا منانؔ
شعر و سخن کی اس کے دَم سے کیا ارفع تھی شان
خدمتِ انساں اس کا شیوہ ، لب پر میٹھے بول
خلق و مروّت اس کا چلن تھا علم و ادب کی جان
خلق کی شمعیں اس نے جلائیں لب پر حرفِ دعا
لے کے گیا ہے خُلدِ بریں وہ بخشش کا سامان
شعر و سخن کو اُس نے بخشی خون سے ایسی جِلا
جس کی تابانی سے جگمگ ہو گئے ہیں اذہان
بزمِ سخن کو سونی کرکے رخصت ہوا ناہیدؔ
تیری جدائی میں روئیں گے برسوں ترے اخوان
برسوں اس کی یاد رہے گی دل میں یوں محمودؔ
خنداں جیسے قلبِ حزیں میں اب بھی ہے منانؔ