عشق میں جب سے دل کو ہارا ایک صدی سے اُوپر ہے – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7 جون 2010ء میں شامل اشاعت مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:
عشق میں جب سے دل کو ہارا ایک صدی سے اُوپر ہے
دُکھ کا جو بھی وقت گزارا ایک صدی سے اُوپر ہے
جسم و جاں کے زخم فقط ہم مولا کو دکھلاتے ہیں
اپنے رب پر ناز ہمارا ایک صدی سے اُوپر ہے
گھر جلوائے ماریں کھائیں بے وطنی کے صدمے جھیلے
عشق کا یہ بھرپور نظارہ ایک صدی سے اُوپر ہے
ظلم و جفا میں تازہ دم تم، عشق و وفا میں تازہ ہم
جھگڑا یہ اپنا تمہارا ایک صدی سے اُوپر ہے
خونِ ناحق کی قیمت تم، صدیوں تلک چکاؤ گے
قہرِ خدا کو تم نے پکارا، ایک صدی سے اُوپر ہے