لختِ جگر و ہمدم و احباب سب گئے – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ مارچ 2010ء میں شائع ہونے والی مکرم لطف الرحمن محمود صاحب کی ایک غزل سے انتخاب پیش ہے:

لختِ جگر و ہمدم و احباب سب گئے
ہم کو دیارِ غیر میں اپنوں سے غم ملے
سجدے میں گِر کے ، حالتِ توبہ میں چوم لوں
گر خواب میں بھی مجھ کو جوار حرم ملے
حسن و جمال و گیسو و رخسار و چشم و لَب
خالق کا ہی پتا دیا جتنے صنم ملے
مٹ جائیں یوں کہ راز ہائے کُن فکاں کھلیں
خاکِ ازل کو پیار سے دشت عدم ملے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں